حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان اور نصاب کمیٹی کے کنوینیر مقصود علی ڈومکی نے متنازعہ نصاب تعلیم پر ملت جعفریہ کے تحفظات کے حوالے سے منعقدہ شیعہ قومی کانفرنس میں ملک بھر سے تشریف لانے والے علمائے کرام اکابرین ملت ماہرین تعلیم ذاکرین سیاسی رہنماوں اراکین اسمبلی تنظیمی نمائندوں اور خواہران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی کانفرنس کے فیصلوں کی روشنی میں اصلاح نصاب کی جدوجہد جاری رہے گی۔ عوامی سطح پر اراکین اسمبلی وزارت تعلیم وزارت مذہبی امور اور حکومت کے ذمہ فاران کو خط لکھا جائے گا۔ اور جمعہ 18 مارچ کو متنازعہ فرقہ وارانہ غیر آئینی نصاب کے حوالے سے خطباء و آئمہ جمعہ عوام کو آگاہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کے شیعہ اور سنی اس فرقہ وارانہ نصاب کو مکمل طور پر مسترد کر چکے ہیں۔ ہمارے بچے آئین سے متصادم فرقہ وارانہ نصاب تعلیم نہیں پڑھیں گے۔ پاکستان میں 1975 والا نصاب اسلامیات نافذ کیا جائے جس پر تمام مکاتب فکر کا اجماع تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی کانفرنس کی روشنی میں ملک بھر سے نمائندہ شخصیات پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی جبکہ ماہرین تعلیم پر مبنی کمیٹی قائم کی جائے گی جو نصاب تعلیم کے حوالے سے ملت کے مفادات کی محافظ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ مختلف پبلشرز بھی نصابی کتب کے سلسلے میں ملت کے اس کاز میں اپنا کردار ادا کریں۔